وائناڈ، 29/اکتوبر (ایس او نیوز /ایجنسی)کانگریس کی جنرل سیکرٹری پرینکا گاندھی کیرالہ کی وائناڈ لوک سبھا سیٹ پر ہونے والے ضمنی انتخاب کے لیے بھرپور مہم جاری رکھے ہوئے ہیں۔ منگل کو انہوں نے متعدد کارنر اجلاسوں میں شرکت کی اور خطاب کیا۔ اپنی تقریر میں، پرینکا نے وائناد کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ اس علاقے کے لوگوں نے ہمیشہ سچائی اور انصاف کے ساتھ اپنے عزم کا مظاہرہ کیا ہے۔ انہوں نے عوامی حمایت کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے ماضی کی کامیابیوں کا حوالہ دیا۔
پرینکا گاندھی نے کہا، ’’وائناد کی تاریخ بہت بھرپور ہے، جہاں لوگوں نے برطانوی حکمرانی کے خلاف لڑائی لڑی اور بھائی چارے کے ساتھ زندگی گزاری۔ یہ ہمارے ملک کی خوبصورتی کی عکاسی کرتا ہے۔‘‘ انہوں نے مزید کہا کہ ہندوستان کی آزادی محبت، سچائی، مساوات، انصاف، اور سیکولرازم کے اصولوں پر بنی تھی، جو آج بھی ہمارے آئین کی بنیاد ہیں۔
انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ آج کے دور میں بھی ان اصولوں کی حفاظت کی ضرورت ہے۔ پرینکا گاندھی نے مودی حکومت کی پالیسیوں پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ "پچھلے دس سالوں میں، لوگوں کی ضروریات کو نظر انداز کیا گیا ہے۔ مودی کی پالیسیاں صرف ان کے بڑے کاروباری دوستوں کو فائدہ پہنچا رہی ہیں، عام شہریوں کو نہیں۔"
پرینکا گاندھی نے کسانوں کی حالت پر بھی روشنی ڈالی، جو کم از کم سپورٹ قیمت (ایم ایس پی) کی ضمانت کے باوجود اپنے حقوق سے محروم ہیں۔ انہوں نے قبائلیوں پر ہونے والے حملوں اور ان کی زمینوں کی بڑی کاروباری افراد کو حوالگی پر تشویش کا اظہار کیا۔
انہوں نے کہا، "بے روزگاری عروج پر ہے، اور وعدوں کے باوجود کوئی طبی کالج نہیں بنایا گیا۔ پیچیدہ جی ایس ٹی نظام چھوٹے کاروباروں کے لیے مشکلات پیدا کر رہا ہے۔"
پرینکا گاندھی نے اپنے خطاب میں موجود لوگوں سے کہا کہ "ہمارا ایک عزم ہے کہ ہم ان مسائل کے خلاف کھڑے ہوں گے۔ کانگریس پارٹی آپ کے حقوق کی حفاظت کرے گی اور آپ کی آواز بنے گی۔"
اجلاس کے دوران کانگریس پارٹی نے سوشل میڈیا پر ایک پیغام بھی جاری کیا، جس میں پرینکا گاندھی کی تقریر کو توانائی اور عزم سے بھرپور قرار دیا گیا۔ اس پیغام میں یہ بھی ذکر کیا گیا کہ وائناد میں عوامی اجتماع میں پرینکا گاندھی نے لوگوں کی توجہ حاصل کی۔
اجلاس کے اختتام پر پرینکا گاندھی نے لوگوں سے حمایت کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ "ہمیں مل کر اس جدوجہد میں شامل ہونا ہے تاکہ ہم اپنے حقوق اور ہماری روایات کا تحفظ کر سکیں۔" ان کی تقریر نے عوام میں جوش و خروش پیدا کیا اور انہیں مزید آگے بڑھنے کی تحریک دی۔